ارنا رپورٹ کے مطابق، چینی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان "مائو نینگ" نے نئی امریکی پابندیوں کے رد عمل میں کہا کہ چین، انسانی حقوق کے بہانے سے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا شدت سے مخالف ہے۔
نینگ نے مزید کہا کہ امریکہ دوسرے ممالک پر بلاجواز پابندیاں لگانے یا "عالمی پولیس مین" کے طور پر کام کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ چین اپنے قانونی حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم طریقے سے کام کرے گا۔
چینی محکمہ خارجہ کی خاتون ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ چین ماہی گیری کا ایک ذمہ دار ملک ہے اور اس نے غیر قانونی ماہی گیری کے خلاف جنگ میں ہمیشہ بین الاقوامی برادری کے دیگر ارکان کے ساتھ تعاون کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی محکمہ خزانہ نے "وو ینگجیہ" جو 2016 سے 2021 تک تبت خود مختار علاقے کے انچارج تھے، کے ساتھ ساتھ 2018 سے اس علاقے کے پولیس سربراہ "ژانگ ہونگبو" کیخلاف پابندیاں لگائیں۔
امریکہ اور اس کے مغربی اتحادی آزاد ممالک پر دباؤ ڈالنے اور نسلی گروہوں کو مضبوط کرنے اور دوسرے ممالک کے گھریلو سیاسی ماحول کو غیر مستحکم کرنے کے لیے انسانی حقوق کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ